’’الف ایک اختلافی مسئلہ ہے
بے ایک اختلافی مسئلہ ہے
جیم ایک اختلافی مسئلہ ہے
الف بے جیم دال چار بنیادی اصطلاحیں ہیں
اور یہ بھی ایک اختلافی مسئلہ ہے
بے ایک اختلافی مسئلہ ہے
جیم ایک اختلافی مسئلہ ہے
الف بے جیم دال چار بنیادی اصطلاحیں ہیں
اور یہ بھی ایک اختلافی مسئلہ ہے
اختلافی مسائل اختلاف کرنے سے پیدا ہوتے ہیں
لیکن خبردار بیشک! معتبر نہیں بیوی کا شوہر سےایسا اختلاف
جو خاندانی نظام کو تلپٹ کر دینے والا ہو
فرمانبردار بیویاں فقط ہاں میں ہاں ملایا کرتی ہیں
اور فرمانبردار شوہر ایک اختلافی مسئلہ ہے!‘‘
لیکن خبردار بیشک! معتبر نہیں بیوی کا شوہر سےایسا اختلاف
جو خاندانی نظام کو تلپٹ کر دینے والا ہو
فرمانبردار بیویاں فقط ہاں میں ہاں ملایا کرتی ہیں
اور فرمانبردار شوہر ایک اختلافی مسئلہ ہے!‘‘
’’دور ہو کم بخت!
کیا تجھے علم نہیں کہ فرمانبردار بیویاں
تخلقو باخلاق اللہ میں ترقی کرتی ہوئی
فرماں پذیر سے فرماں فرما ہو جاتی ہیں!‘‘
’’لیکن علامہ، رہتی تو وہ باورچی خانے کی ملکہ ہی ہے!‘‘
’’چپ بے، نکالوں کھڑاؤن؟‘‘
کیا تجھے علم نہیں کہ فرمانبردار بیویاں
تخلقو باخلاق اللہ میں ترقی کرتی ہوئی
فرماں پذیر سے فرماں فرما ہو جاتی ہیں!‘‘
’’لیکن علامہ، رہتی تو وہ باورچی خانے کی ملکہ ہی ہے!‘‘
’’چپ بے، نکالوں کھڑاؤن؟‘‘
میں بھی ٹھہرا مرد
تنہائی میں گنگناتا ہوں
میری جان مطیع و منقاد ہو کر چلی آو
میرےشوقِ فرمانروائی کی تسکین کے لیے
تمام اختلافی مسائل فی الحال معطل کر دیا ہوں!
تنہائی میں گنگناتا ہوں
میری جان مطیع و منقاد ہو کر چلی آو
میرےشوقِ فرمانروائی کی تسکین کے لیے
تمام اختلافی مسائل فی الحال معطل کر دیا ہوں!