کہاں ایک خارش زدہ آوارہ کتا
جو حقیقت کے اندر ‘ پایا جاتا’ ہے
سڑک کے ایک کنارے
دانش حاضر کے چکرویوہ میں
گول گول گھومتا ہوا
اپنے ہی جنون میں رطب اللسان
ہمہ وقت و ہی جھاؤں جھاؤں
اور کہاں ایک کھایا پیا مست مولااکادمک بلڈ ہاؤنڈ
اور جوہوا میں ناک اٹھا کر
انٹلکچوئیل سائٹیشن دیتے ہوئے
حقائق کی تہہ تک پہنچتا ہے
جس کی رال سے علمی ثقاہت ٹپکتی ہے
جس کی چال سے عملی متانت چھلکتی ہے
انتہائی نظم و ضبط کے ساتھ بھونکتا ہے
وَوف وَوف!
اور کبھی پاگل نہیں ہوتا
وَوف وَوف!
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں
تبصرہ کریں