پیر، 16 نومبر، 2015

تکثیری معاشرہ کا مذہبی شعور

ایک تکثیری معاشرہ (پلورل سوسائٹی) میں مذہب کا کون سا اڈیشن چل سکتا ہے اور کون سا نہیں؟ کون سا اڈیشن اس میں امن و سکون کا ضامن ہے اور کون سا فساد فی الارض کا موجب؟ کس اڈیشن سے معاشرہ کی تعمیر و ترقی میں حصہ لینے والے افراد پیدا ہوتے ہیں اور کس اڈیشن سے دیر سویر مذہبی دہشت گردوں کا ہی ظہور ہوتا ہے؟
کیا وہ اڈیشن جس میں دین و سیاست کی تفریق ہو یا وہ اڈیشن جس میں انہیں یکجا کر دیا گیا ہو؟ وہ اڈیشن جو انسان کی اجتماعی زندگی کے قوانین کو تغیر پذیر تسلیم کرتا ہو یا وہ اڈیشن جو صحف مقدسہ میں درج ہر ایک قانون کے نفاذ کی تحریک چلاتا ہو؟ وہ اڈیشن جو دیگر مذاہب کو اپنی جگہ صحیح سمجھتا ہو یا وہ اڈیشن جو اپنے سوا سب مذاہب کو باطل, گمراہ کن اور تحریفات کا مجموعہ قرار دیتا ہو؟ وہ اڈیشن جو ایک سیکولر اور ڈیموکریٹک معاشرہ میں دوسرے مذایب کے ساتھ پرامن طور پر رہ سکتا ہو یا وہ اڈیشن جو ایک تحریکی دعوت کے ذریعے یا بزور بازو ایک تھیوکریٹک اسٹیٹ قائم کرنا چاہتا ہو؟ وہ اڈیشن جو ہر نیک شخص کو بلا تفریق مذہب و ملت نجات کی بشارت دیتا ہو یا وہ اڈیشن جو نجات کو صرف اپنے ماننے والوں کے لیے مخصوص کردیتا ہو؟ ایک تکثیری معاشرے کے لیے مذہب کا کون سا اڈیشن, اس کی کون سی تعبیر موزوں ہے؟

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

تبصرہ کریں