اسلام جن عقائد و قوانین کا واقعی مجموعہ ہے, ان پر مغرب کے پیدا کردہ ماحول میں عمل ممکن نہیں رہ گیا ہے. اور اسلام کو محض بطور ایک سیاسی نظام کے نافذ تو کیا جا سکتا ہے لیکن اسلامی قوانین اور ہدایات کے نفاذ کے بعد اسے کہیں برقرار نہیں رکھا جا سکتا. اسلامی نظام میں ایک مخلوط معاشرہ کی تشکیل ممکن نہیں جہاں مرد و زن تنہائی میں گوں ناگوں اسباب سے ملاقاتیں اور وقت گزاری کر سکیں. اس میں لازماً خواتین کو چاردیواری کے اندر واپس جانا پڑے گا یا معاشرے میں ان کا رول انتہائی محدود ہو کر رہ جائے گا. اس کا سبب خواتین کے ستر عورت کی مروجہ شرعی حد ہے جس کے نفاذ کے بعد عورتوں کی نمائندگی فنون لطیفہ کی تمام تر شکلوں, میڈیا, اسپورٹس اور اولمپک اور فلموں میں ہرگز ممکن نہیں.